سادہ کپڑوں میں ملبوس ایک شخص ننگے پاؤں دیوار پر بیٹھا، ہاتھ میں 3 روپے کا قلم ل

سادہ کپڑوں میں ملبوس ایک شخص ننگے پاؤں دیوار پر بیٹھا، ہاتھ میں 3 روپے کا قلم ل

‎سادہ کپڑوں میں ملبوس ایک شخص ننگے پاؤں دیوار پر بیٹھا، ہاتھ میں 3 روپے کا قلم لے کر کاغذ کے ٹکڑے پر کچھ لکھ رہا ہے۔

‎یہ شخص ڈاکٹر شنکر گودر گولڈ میڈلسٹ ایم بی بی ایس، کولکتہ میڈیکل یونیورسٹی، منڈووا، کرناٹک سے ایم ڈی ہے۔
‎اس کا اپنا کلینک نہیں ہے۔ ایک کیبن بنانے میں لاکھوں روپے لگتے ہیں۔ اتنے پیسے کہاں سے لائیں گے؟

‎وہ شہر سے دور دو کمروں کے مکان میں رہتا ہے۔ مریض علاج کے لیے اتنی دور کیسے آسکتے ہیں، اس لیے وہ روزانہ صبح سات بجے سے شام سات بجے تک شہر کے ایک فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ کے باہر بیٹھ کر سینکڑوں غریب مریضوں کا معائنہ کرتے ہیں۔ ان کی اچھی طرح تشخیص کرتا ہے اور سستی، عام دوائیں تجویز کرتا ہے۔

‎کیا آپ جانتے ہیں کہ وہ کتنا چارج کرتا ہے؟ اس کی قیمت صرف 5 روپے ہے۔ جی ہاں، صرف 5 روپے۔ گولڈ میڈلسٹ ایم ڈی کی ڈگری والے ڈاکٹر غریب مریضوں سے صرف 5 روپے لیتے ہیں۔
‎اپنے والے ایک بار دکھانے اور نسخہ لکھنے کے 5000 لیتے ہیں۔ دوائی بھی مریض کے مطابق نہیں بلکہ میڈیسن کمپنی کے مطابق دیتے ہیں اس لیے کہ وہاں سے مال پانی ملتا ہے۔ بہر حال اچھے ڈاکٹر بھی پاکستان میں موجود ہیں۔

‎ایسے لوگ کم پیدا ہوتے ہیں۔ 
‎نوٹ: یہ ایک غیر مسلم ڈاکٹر ہے۔ اس کا حج عمرے کا خرچہ ہی نہیں۔

Back to blog

Leave a comment