لاہور کی گمنام جنگجو: زینت محل

لاہور کی گمنام جنگجو: زینت محل

کہانی کا جوہر:
1840ء میں جب انگریز لاہور پر قابض ہونے آئے، تو شہر کی ایک نوجوان خاتون زینت محل نے محلے کی خواتین کو اکٹھا کرکے چپکے سے گلیوں میں جال بچھائے۔ جب فوجی پھسلے، تو عورتوں نے ان پر گرم روغن ڈالا — یہ پاکستان کی پہلی "غیر رسمی" گوریلا جنگ تھی جس کا ذکر تاریخ کی کتابوں سے مٹا دیا گیا۔
مشہور اقوال:

"ہتھیار نہ سہی، مگر ہمت ہماری تلوار تھی۔" — زینت کے خط سے

Back to blog

Leave a comment